جناّت کے وجود، نسل، موجودگی، اسباب اور وجوہات پر گزشتہ کچھ مراحل میں بات کر چکے ہیں۔ جو بساط میں تھا اور جو موجودہ معاشرتی حالات کا تقاضا تھا اس کے پس منظر میں جو مناسب معلومات میسر آ سکیں وہ آپ احباب کی خدمت میں پیش کر دیں۔
جنّات کی حملے، ان سے بچاؤ وغیرہ کے عملیات میں نے بچپن سے ملاحظہ کیئے ہیں۔ کئی عامل پچھنے لگاتے ہیں، جسم سے خون نکالتے ہیں۔ کچھ بابے مریض کو مار مار کر ادھ موا کر دیتے ہیں۔ اور کئی عاملین تو اپنے ڈنڈے سے مریض پر یوں حملہ آور ہوتے کہ ہڈی پسلی توڑ دیتے ہیں۔ در اصل یہ لوگ صحیح معنوں میں عامل نہیں ہوتے بلکہ لکیر کے فقیر ہوتے ہیں۔
ایک صاحب عمل، تجربہ کار اور مستند روحانی معالج کبھی بھی تشدد وغیرہ نہیں کرتا، بلکہ اللہ تعالٰی اس کی ذات میں یہ کمال پیدا کر دیتا ہے کہ اس کے وجود کی برکت سے ہی شیاطین بھاگ جاتے ہیں۔ عموماً حاضری کروانے کی نوبت بھی نہیں آتی اور دم کرنے سے ہی شیاطین اور خبیث ارواح و جنّات دفع ہو جاتے ہیں۔ میں نے اپنے مشائخ و اساتذہ کو اس طرح کی حرکات کرتے نہیں دیکھا۔ الحمد للہ تعالٰی۔
آج کے اس مضمون میں جنّات، شیاطین اور جادو وغیرہ سے بچاؤ اور تحفظ کے کچھ وظائف پیش کرتا ہوں۔ تمام مؤمنین و مؤمنات جن کے دل میں انبیاء کرام علیہم السلام ، سرکارِ مدینہ ﷺ، اہلِ بیتِ اطہار، صحابہ کرام علیہم الرضوان اور اولیاء کاملین کی محبت، ادب و احترام موجود ہے وہ اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ بد مذہبوں کو وقت کے ضیاع کے سوا کچھ ہاتھ نا آئے گا۔ اگر آپ اس سے قبل "جادو، جنّات اور شیطانی اثرات کے اسباب" والا مضمون پڑھ لیں تو انشاء اللہ بہت فائد ہ ہو گا۔
عمل نمبر1: جس گھر یا جگہ پر جنات کا سایہ موجود ہو وہاں مقیم تمام انسان با وضو رہیں۔ جسم و لباس پاک رکھیں۔ روزانہ صبح شام 7-7 مرتبہ اذان کہیں۔ اذان کہتے وقت منہ قبلہ رخ رکھیں۔ ہاتھ کانوں تک اٹھانے کی ضرورت نہیں۔ اذان کے ساتھ سورۃ مؤمنون کی آخری چار آیات 7 مرتبہ پڑھیں۔ سورہ مؤمنون کی آیات ذیل میں ہیں۔
أَفَحَسِبْتُمْ أَنَّمَا خَلَقْنَاكُمْ عَبَثًا وَأَنَّكُمْ إِلَيْنَا لَا تُرْجَعُونَ فَتَعَالَى اللَّهُ الْمَلِكُ الْحَقُّ ۖ لَا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْكَرِيمَِ وَمَن يَدْعُ مَعَ اللَّهِ إِلَـٰهًا آخَرَ لَا بُرْهَانَ لَهُ بِهِ فَإِنَّمَا حِسَابُهُ عِندَ رَبِّهِ ۚ إِنَّهُ لَا يُفْلِحُ الْكَافِرُونَ وَقُل رَّبِّ اغْفِرْ وَارْحَمْ وَأَنتَ خَيْرُ الرَّاحِمِينَ
اگر جنات کا حملہ شدید ہو اور بار بار تنگ کریں تو ہر پندرہ منٹ بعد اس عمل کو دہرائیں۔ کوئی قید نہیں کہ کتنی بار کرنا ہے۔ جتنا زیادہ ہو گا اتنی جلدی خلاصی ہو گی۔ چاہئیے یہ کہ اس عمل کو لمبے عرصے تک جاری رکھا جائے تاکہ مستقل نجات ملے۔
اہلِ سنت کے امام ، مجدد دین و ملت، اعلٰحضرت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ نے بھی یہی عمل ارشاد فرمایا ہے۔
عمل نمبر2 : سورہ اخلاص، سورہ الفلق اور سورہ الناس 11-11 مرتبہ صبح و شام۔
عمل نمبر3- سورہ البقرہ روزانہ زیادہ سے زیادہ پڑھیں۔ یا پھر کم از کم ایک مرتبہ ضرور پڑھیں۔
عمل نمبر4- روزانہ گھر پر فاتحہ کا اہتمام کریں اور اس کا ایصالِ ثواب تمام انبیاء و رسل علیہم السلام، سید المرسلین ﷺ، اولاد و اصحابِ رسول، رضوان اللہ علیہم اور اولیاء امت خصوصاً سیدنا غوث الاعظم و امام احمد رضا رحمۃ اللہ علیہم اجمعین کو پیش کریں۔
مذکورہ تمام اعمال و وظائف جنّات کے حملوں کو بڑھنے سے روکیں گے۔ اللہ نے چاہا تو دفع بھی کریں گے مگر ایک بات ذہن نشین کر لیں کہ جس قدر بڑا حملہ اس قدر اعلٰی معالج کی ضرورت ہوتی ہے۔ عموماً دیکھنے میں آتا ہے کہ کسی گھر میں جنات داخل ہوتے ہیں تو پھر پورے کا پورا خاندان، بعض اوقات تو پورا محلہ اور گاؤں ہی ان کی نحوست و قبضہ میں آجاتا ہے۔ کسی ایک کا علاج کیا جائے تو ساتھ میں بہن، ماں ، بھائی اور گھر کے دیگر افراد بھی اس مصیبت میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ جب جنات کو نکالا جاتا ہے تو وہ جاتے وقت کچھ شرارتیں بھی کرتے ہیں اور توڑ پھوڑ بھی کر گزرتے ہیں۔ ایسا بھی مشاہدہ ہوا کہ خاندان کا ایک فرد پاکستان سے باہر کسی دوسرے ملک میں مقیم ہے تو بیک وقت جنّات اندرون و بیرونِ ملک موجود لوگوں کو تنگ کر رہے ہیں۔ اس صورتحال میں سورہ مؤمنون کی آخری آیات اور اذان والا عمل بہت مفید ہے۔
ان شیاطین کی مستقل سر کوبی کے لئیے کسی اچھے مستند، کامیاب روحانی معالج سے مشورہ کریں۔ اس سلسلہ میں بعض اوقات عامل صاحبان دم کر دیتے ہیں، کبھی حاضری کی ضرورت پیش آتی ہے، اور کبھی کبھار تو عامل متاثرہ جگہ سے گزر جائے تو اسی سے شفاء مل جاتی ہے۔ علاج کا کم از کم دورانیہ کچھ سیکنڈ ہے اور زیادہ سے زیادہ کئی ماہ تک بھی چلتا ہے۔ اس مسئلہ میں افراتفری نقصان دیتی ہے۔ تحمل و برداشت سے کام لینے کی ضرورت ہے۔ جب علاج کروائیں تو اس کے ساتھ ساتھ مذکورہ وظائف خصوصاً اذان و سورہ مؤمنون والا عمل جاری رکھیں۔
0 Comments