توکل کی حقیقت

توکل کی حقیقت

حضرت محبوب سبحانی قطب ربانی سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ سے توکل کے بارے میں دریافت کیا گیا تو آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ نے ارشاد فرمایا کہ “دل اللہ عزوجل کی طرف لگا رہے اور اس کے غیر سے الگ رہے۔“ نیز ارشاد فرمایا کہ “توکل یہ ہے کہ جن چیزوں پر قدرت حاصل ہے ان کے پوشیدہ راز کو معرفت کی آنکھ سے جھانکنا اور “مذہب معرفت“ میں دل کے یقین کی حقیقت کا نام اعتقاد ہے کیونکہ وہ لازمی امور ہیں ان میں کوئی اعتراض کرنے والا نقص نہیں
نکال سکتا۔“

(بہجۃ الاسرار، ذکرشی من اجوبتہ ممایدل علی قدم راسخ۔ ۔ ۔ ۔ ص 232)

توکل اور اخلاص

حضرت سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانی حضور غوث پاک رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ سے دریافت کیا گیا کہ “توکل کیا ہے ؟“ تو آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ نے فرمایا: “توکل کی حقیقت اخلاص کی حقیقت کی طرح ہے اور اخلاص کی حقیقت یہ ہے کہ کوئی بھی عمل، عوض یعنی بدلہ حاصل کرنے کے لئے نہ کرے اور ایسا ہی توکل ہے کہ اپنی ہمت کو جمع کرکے سکون سے اپنے رب عزوجل کی طرف نکل جائے۔“

(المرجع السابق، ص 233)
راجا نعمان۔

Post a Comment

0 Comments